ایک دفعہ جمعہ کے خطاب کے دوران نکاح کا موضوع آیا تو خطیب صاحب نے بڑی دلچسپ بات کہی۔
کہا کہ اذان سنت ہے۔ اگر کوئی شخص اذان کے دوران آ کر گانا بجانا شروع کر دے تو آپ کو کیسا لگے گا؟ یقیناً سب اسے روکیں گے کہ یہ کیا اذان کا مذاق اڑا رہا ہے۔ نکاح بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی سنت ہے۔ لیکن اس میں لوگ خوب شوق سے گانے بجانے کا اہتمام کرتے ہیں۔ اگر کوئی روکے تو طرح طرح کے طعنے سننے کو ملتے ہیں۔ اکثریت کو یہ احساس تک نہیں ہوتا کہ اس طرح سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی سنت کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
براہِ مہربانی اس چیز کا خیال رکھیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی سنت کا مذاق نہ بنائیں۔ اور کوشش کریں کہ اوروں کو بھی اس طرح نکاح کی سنت کا مذاق بنانے سے روکیں۔
Jazak Allah, App nay ayek achay maslay ki tarf nishan dahi ki.
جواب دیںحذف کریںhttp://colourislam.blogspot.com/
جناب آپ نے مبلغ ڈيڑھ ماہ کی چھُٹی منائی ہے ۔ اگر تعليم يا اسی طرح کے بہتر کام ميں مصروف ہيں تو بہت اچھی بات ہےے
جواب دیںحذف کریںاور ہاں آيا تو ميں نکاح کی بات کرنے تھا ۔ صرف سُنّت کا مذاق نہيں اُڑاتے بلکہ اللہ کے حُکم کی خلاف قرزی کرتے ہيں
@افتخار اجمل بھوپال:
جواب دیںحذف کریںسر جی تعلیم اور نت نئے تجربات تو چلتے ہی رہتے ہیں۔ ساتھ ہی میرے حالات بھی کچھ ایسے ہو گئے ہیں کہ زیادہ دیر تک کسی ایک (کمپیوٹر کے) کام پر توجہ مرکوز کر کے بیٹھنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔ بار بار اٹھنا پڑتا ہے کوئی نہ کوئی کام سنبھالنے کو۔ یا پھر وہ نہ ہو تو کوئی اور شخص پاس ہی بیٹھ کر ٹینشن دینے لگ جاتا ہے۔ :)
پتہ نہيں يہ ٹينشن دينے والے لوگ ہمارے ملک ميں اتنے زيادہ کيوں پائے جاتے ہيں
جواب دیںحذف کریںآپ نے ميرے بلاگ پر سانحہ مشرقی پاکستان کيلئے الگ زمرہ بنانے کی اچھی تجويز دی ہے ۔ اس سلسلہ ميں آپ کے جوان دماغ سے استفادہ کرنا چاہتا ہوں ۔ آپ زمرہ کا نام تجويز کيجئے
جواب دیںحذف کریںآج کل “پھیکی“ شادیوں کا رواج کہاں رہا۔ سنت توڑنا فیشن ہے۔
جواب دیںحذف کریں