بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
دنیا بھر میں 22 اپریل کو زمین کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں میں زمین کے ماحول اور وسائل کے تحفظ کی اہمیت کا شعور پیدا کرنا ہے۔ اس اہم موقعے پر میں نے بھی ایک عدد مضمون لکھنے کا ارادہ تو کر رکھا تھا لیکن غیر متوقع حالات کی وجہ سے بروقت اطلاع بھی نہ دے پایا۔
جن لوگوں تک یہ اطلاع وقت پر پہنچ جائے، ان سے گزارش ہے کہ آج کا دن جیو اور ایکسپریس جیسے چینلوں کے بجائے نیشنل جیوگرافک اور ڈسکوری جیسے چینل دیکھتے ہوئے گزاریں کیونکہ ان پر اس موقعے کے لیے خصوصی پروگرام نشر کیے جائیں گے۔
اور جو صاحبِ اولاد ہیں، ان سے گزارش کروں گا کہ آپ کے بچوں کو اچھے مستقبل کے لیے صرف ڈھیر سارے پیسوں اور جائیداد کی ہی ضرورت نہیں ہے بلکہ پرسکون زندگی گزارنے کے لیے انہیں ایک صاف ستھری اور قابلِ رہائش زمین کی بھی ضرورت پڑے گی۔ لہٰذا خدا کے لیے ماحولیاتی آلودگی کے مسئلے کو کوئی اہمیت دیں۔
اگر آپ کو یہ اطلاع دیر سے ملتی ہے تو کیمیائی آنٹی کے اس مضمون پر گزارا کر لیں جو میں نے ان سے منتیں کر کے لکھوایا تھا۔
اور اگر آپ کو ایک تیز رفتار انٹرنیٹ کنکشن دستیاب ہے تو جہاں بٹ ٹورنٹ سے درجنوں کی تعداد میں دیگر فلمیں ڈاؤن لوڈ کر کے دیکھتے رہتے ہیں، وہیں An Inconvenient Truth کو بھی ایک بار دیکھ لیں۔
اوئے تم اس دن کا غلط فائدہ اٹھا کر لوگوں کے دماغوں کو جھنجھوڑنا چاہتے ہو۔۔۔۔ باغی انسان!!!!۔
جواب دیںحذف کریںیہ اپیل آپ کسی ترقی یافتہ ملک میں کرتے تو سب آپ کا خیرمقدم کرتے مگر یہ پاکستان ہے میرے بھائی
جواب دیںحذف کریںالسلام علیکم
جواب دیںحذف کریںآپ شایدہ نئے بلاگر ہیں، اس لیے آپ کو ویلکم کہتا ہوں
ویلکم ان اردو بلاگنگ
آپ وہی سعد تو نہیں جن کا بلاگ ورڈ پریس ڈاٹ کام پر "سعد کا بلاگ" بھی ہے ؟
اور تھیم اچھی لگ رہی ہے۔ شکریہ۔
عمر احمد بنگش: ہاں میں باغی ہوں! :p
جواب دیںحذف کریںسعد: بعض ترقی یافتہ ممالک میں بھی لوگوں پر اثر نہیں ہوتا کیونکہ وہ سہولیات کے عادی ہو کر سست ہو چکے ہیں۔ مثال کے طور پر اس حوالے سے امریکیوں کا رویہ ہی دیکھ لیں۔ وہ تو الٹا عالمی تپش کو جھوٹ اور سازش قرار دینے لگ جاتے ہیں تاکہ انہیں اپنا ماحول دشمن طرزِ زندگی نہ بدلنے کا بہانہ میسر رہے۔
یاسر عمران مرزا: وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔
خوش آمدید کہنے کا شکریہ۔ میں "سعد کا بلاگ" والا سعد نہیں ہوں۔ میں سائنس فورم والا سعد ہوں۔ :)
جو شخص ميرے بلاگ پر ہیلو۔ہائے۔اےاواے کے نام سے تبصرے کرتا رہا ہے اور ميرا نام بلاگ ايڈريس اور ای ميل ايڈريس استعمال کر کے فضول تبصرے لکھے ہيں اُس کی شناخت يہ ہے
جواب دیںحذف کریں111.68.99.#
بہت اچھا کہنا تو اب مجبوری ہی ٹھہری کیونکہ کسی دوسرے کی مرضی کا تبصرہ تو اس دوسرے کے سامنے بیٹھ کر ہی کیا جاسکتا ہے ۔ اب آپ کی بھی اپنی ہی مرضی ہے کہ بھوپال موڈ میں خود سے ہی نہ چلے جائیں ۔
جواب دیںحذف کریںجن لوگوں کو "ہیلو۔ہائے۔اےاواے" کے نام سے تبصرہ کرنے والے کی تکلیف سمجھ میں نہیں آ رہی، وہ اس کا پس منظر جاننے کے لیے یہ روابط دیکھیں۔
جواب دیںحذف کریںhttp://www.theajmals.com/blog/2010/05/%D8%A2%D9%BE-%D9%85%D8%AC%D8%A8%D9%88%D8%B1-%DB%81%D9%8A%DA%BA-%D8%AA%D9%88-%D9%85%D9%8A%DA%BA-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D9%85%D8%AC%D8%A8%D9%88%D8%B1-%DB%81%D9%88-%D8%B3%DA%A9%D8%AA%D8%A7-%DB%81%D9%88/
http://www.theajmals.com/blog/2010/05/%D9%85%D8%AD%D9%84%D9%90-%D9%88%D9%82%D9%88%D8%B9/
لگتا ہے تیزاب کی بوتل اپنے ہی اوپر گرالی ہے ۔
جواب دیںحذف کریں